جا د سمبر! تجھ کو ا جا ز ت ھے جا د سمبر! تجھ کو ا جا ز ت ھے جا ا و ر جا کے پھر کہیں سو جا.. .... فراق یار کی بارش فراق یار کی بارش.. .... مجھے اب فرق نہیں پڑتا دسمبر بیت جانے سے مجھے اب فرق نہیں پڑتا دسمبر بیت جانے سے اداسی میری فطرت ہے اسے موسم سے کیا مطلب.. .... دسمبر کی سرد ہواؤں دسمبر کی سرد ہواؤ اُس سے ملو تو کہنا .. .... ہر دسمبر اسی وحشت میں گزارا کہ کہیں ہر دسمبر اسی وحشت میں گزارا کہ کہیں پھر سے آنکھوں میں ترے خواب نہ آنے لگ جائیں .. .... یادوں کی شال اوڑھ کر یادوں کی شال اوڑھ کر آوارہ گردیوں میں ہر شب گزارتے ہیںیوں ٹھٹھرتی سردیوں میں.. .... ہاۓ کتنا برا دسمبر ہے ہاۓ کتنا برا دسمبر ہے مجھ سے پھر آ ملا دسمبر ہے.. .... شان پہنائے گا اب کون دسمبر میں تمھیں شان پہنائے گا اب کون دسمبر میں تمھیں بارشوں میں کبھی بھیگوگے تو یاد آؤ گے.. .... قبل اس کے۔ ۔ ۔ قبل اس کے۔ ۔ ۔ دسمبر کی ہواؤں سے رگوں میں خون کی گردش ٹھہر جائے.. .... ابھی لمحے نہیں بکھرے ابھی لمحے نہیں بکھرے ابھی موسم نہیں بچھڑے.. .... یہ دسمبر ھے یہ شام یہ چاندنی یہ خوشبو جلایا دیا زندگی نے امنگ زندگی سے بھری گلابی گلابی سا موسم.. .... گمنام بارش کچھ ںہیں اب شکوہ دسمبرتجھ سے بہت دیر کردی بارش ںے آتے آتے.. ...
No comments:
Post a Comment